loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 15:20

لاکھ چاہا رک نہ پایا خواہشوں کا سلسلہ

غزل

لاکھ چاہا رک نہ پایا خواہشوں کا سلسلہ
ناتواں دل نے اٹھایا آنسوؤں کا سلسلہ

کیسے خواہش میں کروں پرواز کی تو ہی بتا
دل میں گھٹ کر رہ گیا جب حسرتوں کا سلسلہ

گھر سے گھر کو یوں ملانا کام تو آساں نہ تھا
اپنے ہاتھوں سے بڑھایا نفرتوں کا سلسلہ

تجھ کو ڈھونڈا اس طرح جیسے خدا ہے تو مرا
راہ میں کس نے بنایا مقبروں کا سلسلہ

روح کی گہرائیوں میں تو اتر کر آ گیا
ذہن کی سیڑھی سے آیا قربتوں کا سلسلہ

تجھ کو پا لینا ہی میری منزل مقصود ہے
جا بجا کس نے بچھایا پتھروں کا سلسلہ

زندگی کے دشت میں آیا نہ جب عکس بہار
میں نے خود کو خود دکھایا وحشتوں کا سلسلہ

بہار النساء بہار

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم