loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 10:30

لفظوں میں کچھ ایسے پہلو باندھ لیے

لفظوں میں کچھ ایسے پہلو باندھ لیے
ہم نے خود ہی اپنے بازو باندھ لیے

دل کی بنجر دھرتی جل تھل رہتی ہے
جب سے اپنی آنکھ میں آنسو باندھ لیے

دیکھ میں تیری سانسوں تک آ پہنچا ہوں
میں نے تیرے سارے جادو باندھ لیے

یہ معلوم تھا رستہ گھپ اندھیرا ہے
سوچوں کے پلو میں جگنو باندھ لیے

ساون رت کی آمد آمد ہے عرفان
بارش نے پیروں میں گھنگرو باندھ لیے

عرفان صادق

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم