loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 12:59

لفظ خوشبو میں ڈھالتا منظر

غزل

لفظ خوشبو میں ڈھالتا منظر
لیجئے شعر بن گیا منظر

کیسا سندر تھا اک زمانے میں
تیری آنکھوں میں ڈوبتا منظر

رنگ موسم سے اڑ گئے سارے
کینوس پر پڑا رہا منظر

آپ کا جسم بھی ہے مٹی کا
ایک نازک سا بھربھرا منظر

مجھ کو حیرت سے مار ڈالے گا
آئنے میں سجا ہوا منظر

آہ کمرے میں جاگتے رہنا
آہ کھڑکی میں سو گیا منظر

اس نے دامن جھٹک لیا توبہ
میرے ہاتھوں سے گر گیا منظر

تم یہاں تھے تو تھا یہیں پر وہ
پھر درختوں میں جا چھپا منظر

کوئی آواز پھر سے گونجی ہے
ہو گیا پھر ہرا بھرا منظر

کس کی آہٹ ہے سونی گلیوں میں
کس کا کھلتا ہے رات کا منظر

کوئی مفلس کی پونجی ہو جیسے
جوڑتی ہوں ذرا ذرا منظر

عاصمہ طاہر

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم