loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 12:58

لگے جب صبح کی کشتی کنارے شب

لگے جب صبح کی کشتی کنارے شب
کیا کرتی ہے جانے کیا اشارے شب

نہیں شکوہ مگر اتنا بتا دو تم
کوئی تم بن بھلا کیسے گزارے شب

چھڑا کر ہاتھ دنیا سے مری خاطر
چلے آؤ جہاں ہو تم پکارے شب

ذرا سوچو یہ کس کے واسطے اپنے
لیے پھرتی ہے دامن میں ستارے شب

اٹھا کے رنج و غم سارے زمانے کے
مرے دل پہ نہ جانے کیوں اتارے شب

الماس شبی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم