loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 18:31

لگ رہا ہے آج میرے دل میں ایسا شور ہے

غزل

لگ رہا ہے آج میرے دل میں ایسا شور ہے
ہر طرف بادل ہیں کالے اور برپا شور ہے

ذہن کے خالی دریچوں سے کوئی جھانکا کہ اب
پاؤں رکھتی ہوں اٹھاتی ہوں تو اٹھتا شور ہے

غم لگی جب بانٹنے تو دل یہی کہنے لگا
راز افشا نہ کرو دنیا میں برپا شور ہے

دل سمندر اور پیاسا سانحہ کچھ ہے عجب
خواہشوں کی پیاس دیکھو حشر جیسا شور ہے

ہے خوشی ہی ابتدا اور غم ہے اس کی انتہا
کیسا پھر کرب مسلسل پھر یہ کیسا شور ہے

میں ہوں چہرہ وقت کا اور حوصلے دیکھو ذرا
حبس ہے چاروں طرف اور بارشوں کا شور ہے

سب پرندے بچ گئے ہیں موسموں کی گرد سے
اب بہارؔ گلستاں آئی یہ اٹھتا شور ہے

بہار النساء بہار

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم