google.com, pub-1930885105786257, DIRECT, f08c47fec0942fa0
loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 02:41

مانا کہ ارادے ترے خونخوار بہت ہیں

غزل

مانا کہ ارادے ترے خونخوار بہت ہیں
اس عہد کے فن کار بھی خوددار بہت ہیں

کیوں میری طرف لطف و عنایت کی نظر ہے
ہستی کے شفا خانے میں بیمار بہت ہیں

تم جاؤ گے بازار تو دیکھو گے تماشہ
زخموں کے گلابوں کے خریدار بہت ہیں

یوں میری طرف سنگ ملامت نہ اچھالو
اس دہر میں تو صاحب کردار بہت ہیں

اب زلف گرہ گیر کی باتیں نہ کرو تم
ہم خود ہی غم عشق سے بیزار بہت ہیں

سینچا ہے جنہیں دے کے لہو اپنے جگر کا
ایسے مرے دیوان میں اشعار بہت ہیں

عبدالمتین جامی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم