loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

06/08/2025 06:29

مایوسیوں کو اوڑھ کے سونا پڑا ہمیں

غزل

مایوسیوں کو اوڑھ کے سونا پڑا ہمیں
دن کو ہنسے تو رات کو رونا پڑا ہمیں

وہ جس کو ڈھونڈنے میں گزاری تمام عمر
یہ کیا ستم کہ پھر اسے کھونا پڑا ہمیں

یہ اختیاری فیصلہ تھا یا کچھ اور تھا
تم سے ملے تو پھر جدا ہونا پڑا ہمیں

وہ ایک نام چاہ سے لکھا تھا بارہا
دل سے اسے پھر آنکھ سے دھونا پڑا ہمیں

تاراؔ کنارے آ لگی کشتی جب ایک دم
گرداب میں پھر آپ کو کھونا پڑا ہمیں

طاہرہ جبین تارا

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم