loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 02:46

متاع حیات

متاع حیات

اے متاع حیات
یہ جو شیرازہ بکھرا ہے بیچ سینے کے
چلو اسے سمیٹ لو
یوں نہ ہو
کہیں بہت دیر ہوجاٸے
یہ جو ہمارا پھول
جنت کا پھول ہے
اسے بکھرنے سے بچالے
اے میری متاعِ حیات
اے خالق ِدوجہاں
تو کن فیکون کہہ دے
میری فریاد سن لے
تیری خلق کو یقین نہیں رہا
تو میرا قرب جانتا ہے
تو میری آرزو جانتا ہے
میری آزمائش آسان کردے
اے متاعِ حیات
اے مرے خالق شوق
میرے سینے میں لگی آتش کیلئے
کسی چڑیا کا نزول کر
جو آب زم زم لا دے
میرے غم کی حدت کو ٹھہراؤ عطا کر
اے متاعِ حیات
اے نورالسموات
میری آنکھوں کو حیاء دے
مجھے یہ سب عطا کر
میرے بدن کو صبر عظیم دے
اے متاعِ حیات
اے خالق آرزو
مجھے سنبھال لے
اے متاعِ حیات
اے میری متاعِ حیات

مدیحہ شوق

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم