Mat Samjhna Zamanay say Dar Jaeen Gay
غزل
مت سمجھنا زمانے سے ڈر جائیں گے
ہم تو غازی ہیں لڑ لڑ کے مر جائیں گے
رُوئے تاباں کا دلکش لِبادہ لیئے
نور پھیلائیں گے ہم جدھر جائیں گے
کٹ گئیں ساعتیں جُستجو میں جہاں
حسرتوں کے بھی واں دن گزر جائیں گے
سنگ سا ہم بنا لیں گے خُود کو ابھی
سارے الزام شیشوں کے سَر جائیں گے
ہیں امیرِ سُخن تھے جو کل تیغ زَن
زخمِ دل زہرہ تیرے بھی بھر جائیں گے
زہرہ مغل
Zehra Mughal