loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 23:34

مجھے اور دے او ساقی کہیں میں سنبھل نہ جاٶں

Mujhay Aur Day ao saaqi Kaheen Main sanbhal Na jaoon

غزل

مجھے اور دے او ساقی کہیں میں سنبھل نہ جاٶں
مجھے ہوش آ نہ جاۓ کہیں میں بدل نہ جاٶں

مرے سامنے یوں آ کر کوٸی آنسو مت بہانا
ترے غم کو کھا نہ جاٶں میں تجھے نگل نہ جاٶں

ابھی موج میں ہے ساغر ابھی میں بھی ڈوبتا ہوں
کہیں آگ لگ نہ جاۓ کہیں میں بھی جل نہ جاٶں

مجھے دیکھ کر خدارا نہ یوں جم کے دیکھیو جی
ترے پارہِٕ نظر سے کہیں میں پگھل نہ جاٶں

ابھی دل دھڑک رہا ہے ابھی میں بھی ہوں حقیقت
کہیں خوابِ بے بقا میں میں سراپا ڈھل نہ جاٶں

تیری جنبشِ نظر نے دریا الٹ دیۓ ہیں
سوچے ہے ہر سمندر میں بھی اچھل نہ جاٶں

طاسین سمندر

Taseen Samandar

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم