loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 02:22

مجھے زمان و مکاں کی حدود میں نہ رکھ

مجھے زمان و مکاں کی حدود میں نہ رکھ
صدا و صوت کی اندھی قیود میں نہ رکھ

میں تیرے حرف دعا سے بھی ماورا ہوں میاں
مجھے تو اپنے سلام و درود میں نہ رکھ

کلیم وقت کے در کو جبیں ترستی ہے
امیر شہر کے بیکل سجود میں نہ رکھ

نظام قیصر و کسری کی میں روانی ہوں
وجوب عین ہوں صاحب شہود میں نہ رکھ

بچھا یقیں کا مصلیٰ درون ہستی میں
نیاز و راز کے قصے نمود میں نہ رکھ

پس وجود جہاں میری خاک ہی تو ہے
رموز ہستیٔ دوراں ورود میں نہ رکھ

ذوالفقار نقوی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم