loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 01:04

مجھ پہ ہنسنے لگے ہیں زمین و زماں میری بس ہو گئی !

مجھ پہ ہنسنے لگے ہیں زمین و زماں میری بس ہو گئی !
اے خدا کب تلک اور تاریکیاں میری بس ہو گئی !

مدعا ٹوٹے پھوٹے ہوئے لفظ کیسے بیاں کر سکیں
ساتھ دینے سے منکر ہوئی یہ زباں میری بس ہو گئی !

میں چلا تو مرے ساتھ سب موسموں کی ادائیں بھی تھیں
اب فقط ہوک ہے اور غمِ بے کراں ، میری بس ہوگئی

سبزگی دھیرے دھیرے جمالِ فراواں سے رخصت ہوئی
روشنی بجھ کے کے بننے لگی ہے دھواں میری بس ہو گئی!

یا پلٹ آؤ یا ایک ہی بار سینے سے دم کھینچ لو
تابکے دل کا نوحہ سنوں رفتگاں، میری بس ہوگئی!

میں نے جس کے مداروں میں رہتے ہوئے زندگی کاٹ دی
یک بیک بجھ گئی جب وہی کہکشاں میری بس ہو گئی !

آنکھ میں منظروں سے شناسائیوں کی رمق تک نہیں
اب یہاں رقص کرتا ہے پیہم دھواں، میری بس ہو گئی !

اب کوئی ہمسفر نے کوئی ہم نظر نے کوئی ہم زباں
جا کے میں درد اپنا سناؤں کہاں ، میری بس ہو گئی !

عبدالرحمان واصف

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم