loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 02:46

مجھ کو تیری چاہت زندہ رکھتی ہے

مجھ کو تیری چاہت زندہ رکھتی ہے
اور تجھے یہ حالت زندہ رکھتی ہے

ڈھو ڈھو کر ہر روز جسے تھک جاتا ہوں
اس ساماں کی سنگت زندہ رکھتی ہے

سورج نے تیزاب ہے چھڑکا شاخوں پر
گلشن کو کیا رنگت زندہ رکھتی ہے

چڑھتے سورج کی میں پوجا کرتا ہوں
یار یہی اک خصلت زندہ رکھتی ہے

چوم کے ہاتھوں کی ریکھائیں سوتا ہوں
خوابوں کی یہ دولت زندہ رکھتی ہے

پل دو پل آنگن میں تیرے رہتا ہوں
ایک یہی تو فرصت زندہ رکھتی ہے

ذوالفقار نقوی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم