loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 10:01

محبت کی صداؤں پر سہارے لوٹ آتے ہیں

Mohabat ki Sadaoo per saharay loot aatay Hain

غزل

محبت کی صداؤں پر سہارے لوٹ آتے ہیں
وگرنہ بے مرادوں پر خسارے لوٹ آتے ہیں

اگر طغیانیوں سےبچ بھی جائیں ہم زمیں زادے
کناروں پر طلاطم کے اشارے لوٹ آتے ہیں

شبِ دیجور میں تنہا کہاں تھے اے شبِ ہجراں
ہمارے ساتھ رونے کو ستارے لوٹ آتے ہیں

یہ میرے جاں نثاروں پر کیا ہے تم نے کیا جادو
وہ مجھ کوچھوڑ کر بن کر تمہارےلوٹ آتے ہیں

کچھ ایسا رابطہ ہے روشنی سے میری راتوں کا
کہ میری آہ پر جگنو ستارے لوٹ آتے ہیں

بڑی امید سے جاتے ہیں تیرے شہر کی جانب
بڑے مایوس ہو کر غم کے مارے لوٹ آتے ہیں

محبت میں سنا تھا میں نے تابشِ جانے والے کو
مصیبت میں کوئی دل سے پکارے لوٹ آتے ہیں

شہزاد تابشِ

Shahbaz Tabish

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم