loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 07:42

محراب خوش قیام سے آگے نکل گئی

محراب خوش قیام سے آگے نکل گئی

خوشبو دیے کی شام سے آگے نکل گئی

۔

غافل نہ جانئے مجھے مصروف جنگ ہوں

اس چپ سے جو کلام سے آگے نکل گئی

۔

تم ساتھ ہو تو دھوپ کا احساس تک نہیں

یہ دوپہر تو شام سے آگے نکل گئی

۔

مرنے کا کوئی خوف نہ جینے کی آرزو

کیا زندگی دوام سے آگے نکل گئی

۔

عاصمؔ وہ کوئی دوست نہیں تھا جو ٹھہرتا

دنیا تھی اپنے کام سے آگے نکل گئی

لیاقت علی عاصم

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم