loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 03:06

محسوس ہو رہا ہے جو غم میری ذات کا

غزل

محسوس ہو رہا ہے جو غم میری ذات کا
سچ پوچھیے تو درد ہے وہ کائنات کا

گھر کی گھٹن سے دور نکل جائے آدمی
سڑکوں پہ خوف ہو نہ اگر حادثات کا

اپنے بدن کو اور تھکاؤ نہ دوستو
ڈھل جائے دن تو بوجھ اٹھانا ہے رات کا

اک دوسرے کو زہر پلاتے ہیں لوگ اب
باتوں میں شہد گھول کے قند و نبات کا

ہر شخص تیرے شہر میں مجرم بنا ہوا
پھرتا ہے ڈھونڈھتا ہوا رشتہ نجات کا

اس میں کسی کا عکس نہ چہرہ دکھائی دے
دھندلا گیا ہے آئنہ خاورؔ حیات کا

بدیع الزماں خاور

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم