loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 12:22

مدینےکا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ​

مدینےکا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ​
جبیں افسردہ افسردہ ، قدم لغزیدہ لغزیدہ​

​چلا ہوں ایک مجرم کی طرح میں جانب طیبہ​
نظر شرمندہ شرمندہ بدن لرزیدہ لرزیدہ​

​کسی کےہاتھ نےمجھ کو سہارا دے دیا ورنہ​
کہاں میں اور کہاں یہ راستے پیچیدہ پیچیدہ​

​غلامان محمد (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم) دور سے پہچانےجاتےہیں​
دل گرویدہ گرویدہ، سرِ شوریدہ شوریدہ​

​کہاں میں اور کہاں اُس روضئہ اقدس کا نظارہ​
نظر اُس سمت اٹھتی ہے مگر دُزیدہ دُزیدہ​

​بصارت کھو گئی لیکن بصیرت تو سلامت ہے​
مدینہ ہم نےدیکھا ہے مگر نادیدہ نادیدہ​

اقبال عظیم

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم