loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 09:07

مری ہر سانس کو سب نغمۂ محفل سمجھتے ہیں

Meri Her Saans Ko sab Naghma e mehfil Samjhty hain

غزل

مری ہر سانس کو سب نغمۂ محفل سمجھتے ہیں
مگر اہل دل آواز شکست دل سمجھتے ہیں

گماں کاشانۂ رنگیں کا ہے جس پر نگاہوں کو
اسے اہل نظر گرد رہ منزل سمجھتے ہیں

الٰہی کشتئ دل بہہ رہی ہے کس سمندر میں
نکل آتی ہیں موجیں ہم جسے ساحل سمجھتے ہیں

طرب انگیز ہیں رنگینیاں فصل بہاری کی
مگر بلبل انہیں خون رگ بسمل سمجھتے ہیں

پگھل کر دل لہو ہو ہو کے بہہ جاتا ہے آنکھوں سے
ستم ہے شمع کو جو زینت محفل سمجھتے ہیں

کہاں ہوگا ٹھکانا برق رفتاری ان کی وحشت کا
کہ وہ منزل کو بھی سنگ رہ منزل سمجھتے ہیں

بگولے اڑ رہے ہیں جو ہمارے دشت وحشت میں
انہیں کو اے اثرؔ ہم پردۂ محمل سمجھتے ہیں

اثر صبائی

Asar Saehbaee

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم