loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 02:32

مرے دماغ پہ آسیب کا اثر تو نہیں

غزل

مرے دماغ پہ آسیب کا اثر تو نہیں
گماں گزرتا ہے یہ دشت میرا گھر تو نہیں

پلٹنے والے پرندوں پہ بد حواسی ہے
میں اس زمیں کا کہیں آخری شجر تو نہیں

بلند ہوتے ہوئے دیکھ لے زمیں کی طرف
کہ تیرے پاؤں کے نیچے کسی کا سر تو نہیں

کسی کے حق میں میں جھوٹی گواہی کیوں دے دوں
کوئی بھی ہو میرے لفظوں سے معتبر تو نہیں

پہاڑ پیڑ ندی ساتھ دے رہے ہیں مرا
یہ تیری اور مرا آخری سفر تو نہیں

عجیب شور سا اٹھتا ہے میرے سینہ میں
میرے علاوہ کوئی اور نوحہ گر تو نہیں

قمر عباس قمر

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم