loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 01:10

مرے لبوں پہ اسی آدمی کی پیاس نہ ہو

Mry laboon pa ussi aadmi ki pyaas na ho

غزل

مرے لبوں پہ اسی آدمی کی پیاس نہ ہو
جو چاہتا ہے مرے سامنے گلاس نہ ہو

یہ تشنگی تو ملی ہے ہمیں وراثت میں
ہمارے واسطے دریا کوئی اداس نہ ہو

تمام دن کے دکھوں کا حساب کرنا ہے
میں چاہتا ہوں کوئی میرے آس پاس نہ ہو

مجھے بھی دکھ ہے خطا ہو گیا نشانہ ترا
کمان کھینچ میں حاضر ہوں تو اداس نہ ہو

غزل ہی رہ گئی طاہر فرازؔ اپنے لیے
جہاں میں کوئی ایسا بھی بے اساس نہ ہو

طاہر فراز

Tahir Faraz

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم