loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 17:42

مرے نارسا تصور نے سراغ پا لیا ہے

غزل

مرے نارسا تصور نے سراغ پا لیا ہے
میں پتا لگا چکا ہوں تو کہاں کہاں چھپا ہے

مجھے کون سربلندی کی طرف بلا رہا ہے
مرا نرگسی تخیل تو شکست کھا چکا ہے

تجھے قاتلوں کے نرغے سے چھڑائے گا نہ کوئی
یہ ہے مقتل اے مسافر تو کسے پکارتا ہے

سر شام جو غریبوں کے دیے بجھا رہی ہیں
انہیں سازشوں کا مرکز یہ تری محل سرا ہے

کوئی موسمی پرندوں سے کہے ادھر نہ آئیں
ابھی میرے گلستاں کی بڑی مضمحل فضا ہے

سن اے میری پیاری دنیا مری بے قرار دنیا
ترا درد مند شاعر ترے گیت گا رہا ہے

وہ بہ زعم خود گلستاں کا ہے سربراہ دوراںؔ
جو وہ چاہے سو کرے گا اسے کون روکتا ہے

اویس احمد دوراں

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم