loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 02:35

مر رہے گا اب جو تو نے آہ کی

غزل

مر رہے گا اب جو تو نے آہ کی
ہے یہ خاطر میرے خاطر خواہ کی

گرچہ دل دریا سے موتی لا نہ پائے
کچھ خبر تو لائے اس کی تھاہ کی

بن گئے بازار کی توسیع ہم
اس نے کی تخلیق ہم نے چاہ کی

اس نے جھٹکا اپنے رخ سے زلف کو
میں نے اپنے شعر کی اصلاح کی

اس فرشتے نے اشارہ بھر کیا
اور مجھ شیطاں نے بسم اللہ کی

آکاش عرش

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم