loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 14:13

مزاج آپ کا دنیا سے کچھ کشیدہ سہی

مزاج آپ کا دنیا سے کچھ کشیدہ سہی
فریب کھاؤ گے پھر بھی، فریب دیدہ سہی

یہ سبز باغ کا عالم، یہ رنگِ لیل و نہار
بہل ہی جائے گا دل، آپ سے رمیدہ سہی

یہ غنچہ کیسا کہ دیکھے سے دل دھڑکتا ہے
ارے یہ ایک ہی فتنہ ہے، نو دمیدہ سہی

نگاہِ شوق کی گرمی خدا کی قدرت ہے
مزے پہ آ ہی گیا حُسن، نارسیدہ سہی

کھٹکتی رہتی ہے دل میں نگاہِ دُزدیدہ
خطائے حُسن کہے کون، چشم دیدہ سہی

نگاہِ حُسن سے اب تک وفا ٹپکتی ہے
ستم رسیدہ سہی، پیرہن دریدہ سہی

فریبِ ابرِ کرم بھی بڑا سہارا ہے
بلا سے نخلِ تمنّا خزاں رسیدہ سہی

پتے کی کہیے تو ظالم کا رنگ اُڑتا ہے
زبانِ حال سے اک حرف ناشنیدہ سہی

قریب ہوں مگر اتنا کہ جیسے کوسوں دُور
مجھے نہ دیکھ سکو گے، زمانہ دیدہ سہی

مری نظر کی خطا ہوگی یا گُلوں کی خطا
تمھارے راج میں کانٹا ہی برگزیدہ سہی

یگانہ ٹھن گئی بیڈھب تو سوچتے کیا ہو
شریکِ کار نہیں تو نہیں جریدہ سہی

یاس یگانہ چنگیزی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم