loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 18:21

مسندِ عشق پہ سلطان بنا بیٹھا ہے

مسندِ عشق پہ سلطان بنا بیٹھا ہے
حُسن کا عشق نگہبان بنا بیٹھا ہے

کل تلک جس کے تھے مشہور بہت ‘جور و ستم’
وہ بھی اب ‘عدل کا ایوان’ بنا بیٹھا ہے

کل تلک درد کی تقسیم تھی جس کے ذمّے
اب وہی درد کا درمان بنا بیٹھا ہے

شہر میں جس کو مِرے دم سے شناسائی ملی
آج محفل میں وہ انجان بنا بیٹھا ہے

جس نے اوروں کی نہ عزّت کا کبھی پاس کیا
حد ہے، وہ شخص بھی ذیشان بنا بیٹھا ہے

جس کو خوش حال بنانے میں مرا ہاتھ بھی تھا
میری بربادی کا اعلان بنا بیٹھا ہے

شہر کے شہر کو، جس بُت نے بنایا کافر
اب وہی صاحب ایمان بیٹھا ہے

وہ جو اِک آنکھ نہ بھاتا تھا، کبھی اس دل کو
اب مِرے دل میں وہ مہمان بنا بیٹھا ہے

جس پہ بلقیس نے ڈالی ہے محبت کی نظر
تختِ دل پر وہ سلیمان بنا بیٹھا ہے

وہ جسے شعر نہ بھاتے تھے صدف کے ہرگز
اب وہی نظم کا عنوان بنا بیٹھا ہے

صدف بنتِ اظہار

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم