loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 08:39

مغرور نہ اتنا ہو دلبر تو اور نہیں میں اور نہیں

مغرور نہ اتنا ہو دلبر تو اور نہیں میں اور نہیں
بے وجہ نہ مجھ سے پھیر نظر تو اور نہیں میں اور نہیں

یہ حسن جوانی یہ شوخی ہے چار دنوں کی رنگینی
تو ناز نہ کر ان باتوں پر تو اور نہیں میں اور نہیں

تو ایک حسیں ہے لاکھوں میں یہ مان لیا میں نے لیکن
میں بھی ہوں بشر تو بھی ہے بشر تو اور نہیں میں اور نہیں

تو چاہے نہ کر دل سے الفت تو چاہے نہ رکھ مجھ سے نسبت
میں تیری نظر میں غیر مگر تو اور نہیں میں اور نہیں

کیا کعبہ کیا مسجد مندر اس ہرجائی کے ہیں سب گھر
اک نور ہے سب میں جلوہ گر تو اور نہیں میں اور نہیں

عیبوں سے مرے کیوں کر ہے ضد کیا ان سے تجھے مطلب زاہد
تو دیکھ نہ میرے عیب و ہنر تو اور نہیں میں اور نہیں

اپنوں سے نفرت ٹھیک نہیں پرنمؔ کا کہنا مان بھی جا
اب آ کے گلے مل دیر نہ کر تو اور نہیں میں اور نہیں

پرنم الہ آبادی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم