loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 04:35

من کے مندر میں ہے اداسی کیوں

من کے مندر میں ہے اداسی کیوں

نہیں آئی وہ دیو داسی کیوں

۔

ابر برسا برس کے کھل بھی گیا

رہ گئی پھر زمین پیاسی کیوں

۔

اک خوشی کا خیال آتے ہی

چھا گئی ذہن پر اداسی کیوں

۔

زندگی بے وفا ازل سے ہے

پھر بھی لگتی ہے باوفا سی کیوں

۔

ایسی فطرت شکار دنیا میں

اتنی انسان نا شناسی کیوں

۔

کیوں نہیں ایک ظاہر و باطن

آدمی ہو گئے سیاسی کیوں

۔

غم گساری خلوص مہر و وفا

ہو گئے ہیں یہ پھول باسی کیوں

۔

اک حقیقت ہے جب وطن کی طلب

پھر محبت کریں قیاسی کیوں

۔

یہ ملاقات یہ سکوت یہ شام

ابتدا میں یہ انتہا سی کیوں

۔

ملنے والے بچھڑ بھی سکتے ہیں

تیری آنکھوں میں یہ اداسی کیوں

سحر انصاری

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم