loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 00:46

موت نے مسکرا کے پوچھا ہے

غزل

موت نے مسکرا کے پوچھا ہے
زندگی کا مزاج کیسا ہے

اس کی آنکھوں میں میری غزلیں ہیں
میری غزلوں میں اس کا چہرا ہے

اس سے پوچھو عذاب رستوں کا
جس کا ساتھی سفر میں بچھڑا ہے

چاندنی صرف ہے فریب نظر
چاند کے گھر میں بھی اندھیرا ہے

عشق میں بھی مزہ ہے جینے کا
غم اٹھانے کا گر سلیقہ ہے

چھوڑ زخموں پہ تبصرہ کرنا
اب قلم سے لہو ٹپکتا ہے

روشنی کی زبان میں داناؔ
وہ چراغوں سے بات کرتا ہے

عباس دانا

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم