loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 12:05

میرے صحرا کو نئے سورج پہ پیار آ ہی گیا

میرے صحرا کو نئے سورج پہ پیار آ ہی گیا
پیاس کی سونی فضا پر اعتبار آہی گیا


چاند نے پھر مجھ کو دیکھا اور نظریں پھیر لیں
میری آنکھوں کے دریچوں پر نکھار آ ہی گیا


میری نفرت دیکھ کر میری ندامت دیکھ کر
ایک پل سچائی کا بے اختیار آہی گیا


لاکھ روگا زندگی نے روشنی کا راستہ
بند کمرے میں کرن کا شہسوار آ ہی گیا


جب ابابیلیں نکل آئیں پروں کوکھول کر
را ت کا پچھلا پہر پھر شرم سار آ ہی گیا


جگمگا اٹھی ہے اک دم سرد گلیوں کی فضا
ایک جگنو جھومتا جنگل کے پار آہی گیا


کون استقبال کرتا دشت میں عابد مرا
پاؤں سے لپٹا ہوا اک خار زار آہی گیا

حنیف عابد

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم