میرے لب پر صدا تمام ہوئی
وحشتوں کی دعا تمام ہوئی
لیجیے میں نے روک لیں سانسیں
لیجیے اب سزا تمام ہوئی
پھول رکھ دیجیے لحد پہ مری
عمر ہو کر جدا تمام ہوئی
زندگانی کی داستانِ عجیب
تو نے جس دن کہا تمام ہوئی
آ گیا بولنا انہیں تسنیم
پتھروں سے وفا تمام ہوئی
سیدہ تسنیم بخاری