loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 09:09

میرے ہاتھوں میں کچھ گلاب تو ہیں

میرے ہاتھوں میں کچھ گلاب تو ہیں
جو نہ ممکن رہے وہ خواب تو ہیں

رنگ بکھرے ہیں چار سو میرے
ریگ زاروں میں کچھ سراب تو ہیں

تیری چاہت کی آرزو نہ سہی
مہ ترے سایہ عتاب تو ہیں

لفظ ڈھلنے لگے ہیں معنی میں
زندگی سے ملے جواب تو ہیں

روشنی سی رہی درختوں پر
جنگلوں پر رہے شباب تو ہیں

اس زمانے کی کیا حقیقت ہے
ساحلِ وقت پر حباب تو ہیں

شائستہ مفتی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم