loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 02:45

میں تو کرتا ہوں بس مصطفیٰ مصطفیٰ

Main tu Karta Hoon Bus Mustafa Mustafa

نعت

پاؤں گا میں ارم دیں کی ترغیب سے
جاؤں گا سیدھا محشرکی تقریب سے
میں نمازیں بھی پڑھتا ہوں ترتیب سے
اور وہ بھی ارے ایسی ترکیب سے
خود بخود راضی رہتا ہے مجھ سے خدا
میں تو کرتا ہوں بس مصطفیٰ مصطفیٰ

نیک اولاد ہے زندگی شاد ہے
خوش نصیبی مرے گھر میں آباد ہے
غیب سے مجھ پہ ساری یہ امداد ہے
مجھ کو تو بس سبق ایک ہی یاد ہے
دم بہ دم کو بہ کو پے پہ پے جا بجا
میں تو کرتا ہوں بس مصطفیٰ مصطفیٰ

جب میں واقف نہ تھا دفتری کام سے
نوکری مل گئی مجھ کو آرام سے
آج بھی ہوں وہاں میں بڑے نام سے
مجھ میں کیا دیکھا پوچھو یہ حکام سے
مجھ سے کیا پوچھتے ہو مجھے کیا پتہ
میں تو کرتا ہوں بس مصطفیٰ مصطفیٰ

بھائی کو مارنا عقل مندی نہیں
درمندوں میں اب درد مندی نہیں
دین اسلام میں فرقہ بندی نہیں
میں دیوبندی یا پھر نقش بندی نہین
مجھ کو کیا اس کے ہے کون سنی شیعہ
میں تو کرتا ہوں بس مصطفیٰ مصطفیٰ

سود پر عیش کچھ دل کو ٹھکتا نہیں
مفلسی میں بھی دل خوش ہے دکھتا نہیں
شرم سے سر کبھی میرا جھکتا نہیں
خرچ زر جتنا ہو ہاتھ رکتا نہیں
کیوں نہ ہو یہ کرم کیوں نہ ہو یہ عطا
میں تو کرتا ہوں بس مصطفیٰ مصطفیٰ

موذی امراض کا ایسا رجحان ہے
ہر چھٹے فرد کو آج سرطان ہے
کچھ کو دل کا مرض کچھ کو یرقان ہے
ہر مرض مجھ سے پر یوں پشیمان ہے
ہر مرض کی مرے پاس ہے اک دوا
میں تو کرتا ہوں بس مصطفیٰ مصطفیٰ

خاتم المرسلیں خاتم الانبیا
مونسِ بے نوا احمدِ مجتبی
سید الاصفیا سید الاکبریا
سب کے عقدہ کشا سب کے حاجت روا
کیا بتاؤں تمہیں ان کا میں مرتبہ
میں تو کرتا ہوں بس مصطفیٰ مصطفیٰ

مصطفیٰ مصطفیٰ مصطفیٰ مصطفیٰ
مصطفیٰ مصطفیٰ مصطفیٰ مصطفیٰ

حیدر حسنین جلیسی

Haider Hussnain Jaleesi


Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم