loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 00:55

میں شاخ شاخ پہ مہکا کرن کرن میں رہا

غزل

میں شاخ شاخ پہ مہکا کرن کرن میں رہا
کہ روح بن کے رہا میں جس انجمن میں رہا

اسیر کشمکش دور پر محن میں رہا
وہ آفتاب ہوں جو مدتوں گہن میں رہا

خلوص عشق کی محرومیاں معاذ اللہ
میں عمر بھر تہی دامن بھرے چمن میں رہا

نگاہ محو تماشا لبوں پہ مہر سکوت
میں آئنے کی طرح تیری انجمن میں رہا

کسی سے عہد محبت پہ جب بھی غور کیا
اک ارتعاش سا پہروں مرے بدن میں رہا

ترے بغیر کہیں بھی تو جی بہل نہ سکا
میں چین سے کبھی گھر میں رہا نہ بن میں رہا

مہیب اتنا کہ وہ جلوہ برق طور بنا
لطیف اتنا کہ پھولوں کے پیرہن میں رہا

زباں سلیس بیاں دل نواز فکر جمیل
یہ اہتمام ہمیشہ مرے سخن میں رہا

وہ دوستوں کے عزائم سے ضبطؔ کیا بچتا
جو دشمنوں کی طرف سے بھی حسن ظن میں رہا

ضبط انصاری

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم