loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

04/08/2025 19:01

میں عمر کے رستے میں چپ چاپ بکھر جاتا

میں عمر کے رستے میں چپ چاپ بکھر جاتا

اک دن بھی اگر اپنی تنہائی سے ڈر جاتا

۔

میں ترک تعلق پر زندہ ہوں سو مجرم ہوں

کاش اس کے لیے جیتا اپنے لیے مر جاتا

۔

اس رات کوئی خوشبو قربت میں نہیں جاگی

میں ورنہ سنور جاتا اور وہ بھی نکھر جاتا

۔

اس جان تکلم کو تم مجھ سے تو ملواتے

تسخیر نہ کر پاتا حیران تو کر جاتا

۔

کل سامنے منزل تھی پیچھے مری آوازیں

چلتا تو بچھڑ جاتا رکتا تو سفر جاتا

۔

میں شہر کی رونق میں گم ہو کے بہت خوش تھا

اک شام بچا لیتا اک روز تو گھر جاتا

۔

محروم فضاؤں میں مایوس نظاروں میں

تم عزمؔ نہیں ٹھہرے میں کیسے ٹھہر جاتا

عزم بہزاد

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم