میں قسمت کا تھا اتنا بھی برا نئیں
تُو میرے واسطے لیکن بنا نئیں
میں شاید کچھ زیادہ بے وفا ہوں
جُدا تجھ سے ہوا لیکن مٙرا نئیں
کہا اُس نے کہ تم زندہ ہو اب تک؟
بتا دیتا مگر مجھ کو پتہ نہیں
وہ اب محرم نہیں مت دیکھ اس کو
وہ تیرا تھا کبھی پر اب تِرا نئیں
سنو! اِک مرتبہ وہ شخص تو بس
مِرا ہونے کو تھا لیکن ہوا نئیں
یہ کیا ضد ہے تری؟ بس کہہ دیا نا
وہ تیرا نئیں، وہ تیرا نئیں، تِرا نئیں
۔۔۔۔۔عامر امیر۔۔۔۔۔۔