غزل
میں نفرتوں کی وہ حد کروں گی
کچھ ایسے تم کو میں رد کروں گی
بھلا کے رکھ دوں گی تجھ کو دل سے
دوانگی کی وہ حد کروں گی
ترے ستم سے یہ طے کیا ہے
جدائی تیری سند کروں گی
میں دفن کر دوں گی تیری یادیں
تجھے میں یوں مسترد کروں گی
دعائیں مانگی تھیں جو دعاؔ میں
دعائیں ساری وہ رد کروں گی
دعا علی