loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 08:20

میں نے کس شوق سے اِک عمر غزل خوانی کی

میں نے کس شوق سے اِک عمر غزل خوانی کی
کتنی گہری ہیں لکیریں مری پیشانی کی

وقت ہے میرے تعاقب میں چھپا لے مجھ کو
جوئے کم آب!قسم تجھ کو ترے پانی کی

یُوں گزرتی ہے رگ و پے سے تری یاد کی لہر
جیسے زنجیر چھنک اُٹھتی ہے زندانی کی

اجنبی سے نظر آئے ترے چہرے کے نقوش
جب ترے حُسن پہ میں نے نظرثانی کی

مجھ سے کہتا ہے کوئی،آپ پریشاں نہ ہوں
میری زلفوں کو تو عادت ہے پریشانی کی

زندگی کیا ہے؟طلسمات کی وادی کا سفر
پھر بھی فرصت نہیں ملتی مجھے حیرانی کی

وہ بھی تھے ذکر بھی تھا رنگ غزل کا شبنؔم
پھر تو میں نے سر ِ محفل وہ گل افشانی کی

شبنؔم رومانی​

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم