loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 11:33

ناتوانی سی ناتوانی ہے

ناتوانی سی ناتوانی ہے
ختم ہونے کو اب کہانی ہے

ساری تحریر ہو گئی غارت
اب تو جو کچھ بھی ہے زبانی ہے

کچھ سمجھ میں مرے نہیں آتا
کون مورکھ ہے کون گیانی ہے

تم پریشان ہو رہے ہو کیوں
داؤ پر میری زندگانی ہے

در و دیوار پر نظر رکھنا
سخت مشکل میں نگہبانی ہے

بند کمرے میں اس لیے ہوں میں
تیری خوشبو تری نشانی ہے

زعم کس بات کا ہے تجھ کو بتا
عشق میرا بھی جاودانی ہے

پھر ارادہ ہے عشق کرنے کا
پھر مصیبت نئی اٹھانی ہے

گھر میں پتھر ابھی بھی تے ہیں
اب بھی لوگوں کی مہربانی ہے

دل کو پتھر بھی کر نہیں سکتا
کس قیامت کی نوجوانی ہے

محمود صدیقی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم