غزل
نالۂ دل رائیگاں دیکھیے کب تک رہے
نا مرادی کامراں دیکھیے کب تک رہے
میری الفت کا یقیں دیکھیے کب ہو انہیں
یہ حقیقت داستاں دیکھیے کب تک رہے
دیکھیے کب تک رہیں زندگی پر ہم گراں
زندگی ہم پر گراں دیکھیے کب تک رہے
دیکھیے کب تک رہیں در بدر کی ٹھوکریں
گردش ہفت آسماں دیکھیے کب تک رہے
دیکھیے کب نہ ہوں کامراں اے دوست ہم
بخت ہم سے سرگراں دیکھیے کب تک رہے
دیکھیے عاصیؔ پہ ہو کب عنایت آپ کی
نا مکمل داستاں دیکھیے کب تک رہے
بنڈت ودیا رتن عاصی