نبی سے عشق کرتے ہیں ہمیں کیا غم زمانے کا
درِ احمد کے منگتے ہیں ہمیں کیا غم زمانے کا
محمد مصطفیٰ کا نامِ نامی اسمِ اعظم ہے
ہم اِسکا ورد کرتے ہیں ہمیں کیا غم زمانے کا
متاعِ دوجہاں ملتی ہے توصیفِ محمد سے
ہم ان کی نعت پڑھتے ہیں ہمیں کیا غم زمانے کا
رہِ انسانیت نقشِ کفِ پائے محمدﷺ ہے
ہم اِس رستے پہ چلتے ہیں ہمیں کیا غم زمانے کا
فنا ہوتے نہیں مر کر بھی جو ان سے ہیں وابستہ
عقیدہ ہم یہ رکھتے ہیں ہمیں کیا غم زمانے کا
مئے حُبِ علی سے شاد رہتے ہیں ہمارے دل
وِلا کا جام پیتے ہیں ہمیں کیا غم زمانے کا
کسی باطل کے لشکر سے نہیں ڈرتے علی والے
حسینی بن کے جیتے ہیں ہمیں کیا غم زمانے کا
صبا ؔ نسبت ہمیں ہے فاطمہ زہرا کی چوکھٹ سے
مَوَدت ان سے رکھتے ہیں ہمیں کیا غم زمانے کا
صبا عالم شاہ