loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 18:24

نشاط و کیف کا عالم زمیں سے آسماں تک ہے

نشاط و کیف کا عالم زمیں سے آسماں تک ہے
خدا معلوم تیرے حسن کی دنیا کہاں تک ہے

محبت کو خیال ماسوا چھو بھی نہیں سکتا
ہوس کی جادہ پیمائی فقط سود و زیاں تک ہے

یہی طوفاں مجھے آسودۂ ساحل بنائے گا
تلاطم میری کشتی کا شکست بادباں تک ہے

وہ اک جذبہ ہوس کا ہے محبت ہو نہیں سکتی
تعلق صرف جس کا اتصال جسم و جاں تک ہے

تمہارے حسن سے قوس قزح کی رنگ آرائی
تمہارے نور سے روشن جبین کہکشاں تک ہے

چلو اے مے گسارو مے کشی کا وقت آ پہنچا
مغنی ہے گھٹا چھائی ہے جام ارغواں تک ہے

کوئی بچھڑے ہوؤں کی بات بھی سنتا نہیں ماہرؔ
جرس کی مہربانی کارواں سے کارواں تک ہے

ماہر القادری

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم