loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

06/08/2025 11:31

نظر سے دور ہیں دل سے جدا نہ ہم ہیں نہ تم

غزل

نظر سے دور ہیں دل سے جدا نہ ہم ہیں نہ تم
گلہ کریں بھی تو کیا بے وفا نہ ہم ہیں نہ تم

ہم اک ورق پہ تو ہیں دو حروف کی صورت
مگر نصیب کا لکھا ہوا نہ ہم ہیں نہ تم

ہماری زندگی پرچھائیوں کی خاموشی
قریب لاتی ہے جو وہ صدا نہ ہم ہیں نہ تم

ہم ایک ساتھ ہیں جب سے یہ روگ ہیں تب سے
کسی بھی روگ کی لیکن دوا نہ ہم ہیں نہ تم

ہمارے جسم ہیں پانی پہ جیسے تصویریں
بکھرتے رنگوں کے دکھ کا صلہ نہ ہم ہیں نہ تم

دہائیاں جو نہیں دیں ظفرؔ ستم سہہ کر
سمجھ رہی ہے یہ دنیا خفا نہ ہم ہیں نہ تم

صابر ظفر

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم