loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 23:13

نظر ملی تو نظاروں میں بانٹ دی میں نے

نظر ملی تو نظاروں میں بانٹ دی میں نے
یہ روشنی بھی ستاروں میں بانٹ دی میں نے

بس ایک شام بچی تھی تمہارے حصے کی
مگر وہ شام بھی یاروں میں بانٹ دی میں نے

جناب قرض چکایا ہے یوں عناصر کا
کہ زندگی انہی چاروں میں بانٹ دی میں نے

پکارتے تھے برابر مجھے سفر کے لئے
متاع خواب سواروں میں بانٹ دی میں نے

ہوا مزاج تھا کرتا بھی کیا سمندر کا
اک ایک لہر کناروں میں بانٹ دی میں نے

کاشف حسین غائر

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم