loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

04/08/2025 19:09

نظر نشانے پہ تھی تیر بھی کمان میں تھا

Nazar Nishany pa thee teer bhi kaman main tha

غزل

نظر نشانے پہ تھی تیر بھی کمان میں تھا
ہوا چلے گی اچانک ، کہاں گمان میں تھا

مجھے بھی کرنا وہی تھا ، جو کر دیا اس نے
پہ ایک خوفِ خدا تھا جو درمیان میں تھا

زمیں کا بویا بھی کیا آسماں پہ کٹنا تھا
کیے دھرے کا نتیجہ اسی جہان میں تھا

ہزار رنگ تھے جو دشت میں بھٹکتے تھے
اور ایک لمس بڑی دیر سے مچان میں تھا

میں ایک عمر فلک پر نظر جمائے رہا
پلٹ کے دیکھا ، تو وہ میرے ہی مکان میں تھا

سو خاندان کی ساری دعائیں میری تھیں
دعاؤں کے لیے بس میں ہی خاندان میں تھا

ہماری عمر تھی صابر دھواں اڑانے کی
خبر نہیں تھی کہ حاصل تو خاکدان میں تھا

صابر چودھری

Sabir choudhry

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم