loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 18:01

نظر کے سامنے حسن بہار رہنے دے

غزل

نظر کے سامنے حسن بہار رہنے دے
جمال دید کو پرور دگار رہنے دے

سوال شوق کا کوئی جواب ہو کہ نہ ہو
ہمارے دل میں امیدیں ہزار رہنے دے

نہ دیکھ حد نظر دور تک سمندر ہے
رفاقتیں ابھی ساحل کے پار رہنے دے

کرم شعار نہ تھے معتبر نہیں ٹھہرے
سو آج ہم کو ذرا دل فگار رہنے دے

یہ چاند روز نئے خواب کیوں دکھانے لگا
بس ایک خواب نگاہوں پہ بار رہنے دے

جو سوزش لب جاں مستقل نواگر ہو
تو پھر کہاں کوئی غم مستعار رہنے دے

نسیمؔ اب تو یہ ماحول راس آیا ہے
خدا کرے تو اسے سازگار رہنے دے

وضاحت نسیم

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم