loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 12:27

نظر ہدف پہ رکھی چل دیے سہارے بغیر

نظر ہدف پہ رکھی چل دیے سہارے بغیر
خود اپنی راہ نکالی ہے چاند تارے بغیر

میں اپنے شہر میں اس گوشے کی تلاش میں ہوں
جہاں میں زندہ رہوں پر کسی کو مارے بغیر

سنو یہ حکم نیا حاکمان وقت کا ہے
نہ گھر سے نکلے کوئی اب نظر اتارے بغیر

کچھ اس طرح سے ہیں آسیب کی گرفت میں ہم
ابھرنے پاتے نہیں ہم کبھی ابھارے بغیر

ہم اپنے دور کی ہر داستاں میں زندہ ہیں
کوئی بھی قصہ مکمل نہیں ہمارے بغیر

عجب مزاج محبت کی داستان کا ہے
کہ لازوال یہ ہوتی نہیں ہے ہارے بغیر

یہ چاند تارے ، یہ سورج ، ہوا یہ روزو شب
یہ سب ہمارے لیے ہیں مگر ہمارے بغیر

نہ یہ رکی ہے کبھی اور نہ رکنے پائے گی
حیات چلتی رہے گی قمر تمہارے بغیر

اقبال قمر

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم