نظم
کسک
کس شہر میں کھو گئ
تمھاری ہماری لنِک ریز
میں اور شبِ تنہائی
رات کے پھر تین بجے
شب ِ انتظار کے بستر پر
بدل رہے ہیں کروٹیں
اس دلہن کی مانند
پہلی رات کو محاذ پر
جو بھیج کر دُ لہے کو
سدامنتظر رہتی ہے
ہر فلا ئٹ کی واپسی پر
سید معظمہ نقوی