loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 14:13

نگاہ یار جسے آشنائے راز کرے

نگاہ یار جسے آشنائے راز کرے

وہ اپنی خوبی قسمت پہ کیوں نہ ناز کرے

۔

دلوں کو فکر دوعالم سے کر دیا آزاد

ترے جنوں کا خدا سلسلہ دراز کرے

۔

خرد کا نام جنوں پڑ گیا جنوں کا خرد

جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرے

۔

ترے ستم سے میں خوش ہوں کہ غالباً یوں بھی

مجھے وہ شامل ارباب امتیاز کرے

۔

غم جہاں سے جسے ہو فراغ کی خواہش

وہ ان کے درد محبت سے ساز باز کرے

۔

امیدوار ہیں ہر سمت عاشقوں کے گروہ

تری نگاہ کو اللہ دل نواز کرے

۔

ترے کرم کا سزاوار تو نہیں حسرتؔ

اب آگے تیری خوشی ہے جو سرفراز کرے

حسرت موہانی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم