24/02/2025 05:50

نے حرفِ دلاسہ نہ کوئی جھوٹی تسلی

نے حرفِ دلاسہ نہ کوئی جھوٹی تسلی
اتنی بھی مِری جاں ! بھلا کیا راست پسندی

کچھ روز سے بےقابو ہے جذبات کا انبوہ
دل بستی میں جو میلہ لگا ، اس نے ہَوا دی

ہونے لگے بوسیدہ وفاؤں کے معانی
تو خوگرِ تجدید نے عینک ہی بدل لی

اس عاشقِ زیرک نے فقط داؤ لگایا
اور تم نے صفائی میں سہی ، بات اگل دی

کچھ جذبے فقط میرے لیے رکھے تھے اس نے
پھر باقی کے جذبوں کی وضاحت ہی نہ مانگی

نوشین فاطمہ

مزید شاعری