loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 17:17

نہ وہ طائروں کا جمگھٹ نہ وہ شاخ آشیانہ

غزل

نہ وہ طائروں کا جمگھٹ نہ وہ شاخ آشیانہ
تم اسے خزاں کہو گے کہ بہار کا زمانہ

میں وفاؤں کا ہوں پیکر مرا جذب مخلصانہ
مجھے آزما لے ہمدم جو تو چاہے آزمانا

تو مجھے تباہ کر دے تو مرا نشاں مٹا دے
نہ کروں گا میں گوارا مگر اپنا سر جھکانا

جو اسے کوئی سنے گا تو بھلا یقیں کرے گا
یہ جناب شیخ ہمدم یہ در شراب خانہ

یہ عطائے عشق ہی ہے کہ بنا ہوں میں غزل خواں
نہ تھا اس کے پہلے دانشؔ مرا ذوق شاعرانہ

دانش فراہی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم