loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

06/08/2025 02:01

نہ گرے کہیں نہ ہرے ہوئے کئی سال سے

غزل

نہ گرے کہیں نہ ہرے ہوئے کئی سال سے
یوں ہی خشک پات جڑے رہے تری ڈال سے

کوئی لمس تھا جو سراپا آنکھ بنا رہا
کوئی پھول جھانکتا رہ گیا کسی شال سے

تری کائنات سے کچھ زیادہ طلب نہیں
فقط ایک موتی ہی موتیوں بھرے تھال سے

تو وہ ساحرہ کہ طلسم تیرا عروج پر
میں وہ آگ ہوں جو بجھے گی تیرے زوال سے

ترے موسموں کے تغیرات عجیب ہیں
میں قبا بنانے لگا ہوں پیڑ کی چھال سے

پارس مزاری

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم